یوکے اور فرانس کے درمیان معاہدے پہ باقاعدہ طور پہ sign ہو چکے ہیں 74 ملین پاؤنڈ کے یہ جو sign کیۓ گئے ہیں تو اس پہ فرانس کو یہ زور دیا گیا ہے کہ borders کی جو patrolling ہے تو اُس پہ خاض طور پہ توجہ دے اور اس patrolling کو بڑھیں اور اس patrolling کی صورت میں بہت زیادہ اُمید کی جا رہی ہے حکومت کی طرف سے کہ اس معاہدے کے بعد جو اللیگل امیگرنٹس boats کے ذریعے یوکے میں enter ہونے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو اُن میں اچھی خاضی کمی آئے گئی لیکن دوسری طرف جو اس پالیسی کے اور اس agreement کے خلاف ہیں تو اُن کا یہ کہنا ہے کہ فرانس ہمیشہ ہی جب agreement کرتا ہے تو کچھ عرصے تک results کافی اچھے دیتا ہے اور اُس کے بعد وہ اُن ہی پرُانی کاوشوں پہ اُن ہی پرُانے راستوں پہ آ جاتا ہے جو کہ وہ پہلے ہوتا ہے یعنی کہ دوبارہ سے امیگرنٹس کے تعداد بڑھنا شروع ہو جاتی ہے لیکن اس دفعہ حکومت کا کہنا ہے کہ اُنہوں بہت باقاعدہ طور پہ فرانس کے ساتھ معاہدہ کیا ہے اور اُس کے ساتھ یہ معاہدے کی صورت میں سامنے آیا ہے کہ وہ لمبے عرصے تک borders کو بہتر طریقے سے کنٹرول کرنے کی کوشیش کرے گا اور دوسری طرف یوکے کی یہ کوشیش ہے کہ وہ اپنی patrolling police کو بڑھے تک کے جو یوکے کے اندرونی borders ہیں اُن کو بھی سخت سے سخت قوانین کے تحت مضبوط کیا جائے۔
اور مزید یوکے ہوم آفس کے نئے قوانین جو لائے جا رہے ہیں جس میں اب ہوم آفس نے یہ اعلان کیا ہے کہ ہم اُنقریب ایک ایسا قانون لے کے آ رہے جس میں boats پہ آنے والے اللیگل امیگرنٹس کو کسی بھی صورت یوکے میں نہ تو asylum ملے گا نہ refugee status ملے گا اور نہ ہی آنے والے وقت میں وہ یوکے میں legal ہو سکے گے کیونکہ وہ boats میں یوکے میں enter ہوئے ہیں تو اس نئے قانون میں کافی زیادہ رکاوٹ آ سکتی ہے اور لیبر پارٹی نے یہ کہا ہے کہ یہ حکومت کے سارے باہانے ہیں یہ حکومت اب بےوقوف بنانے کیلئے اس طرح کے قانون بنا چاہتی ہے لیکن یہ سب جانتے ہیں کہ یہ حکومت کی بس میں نہیں ہے امیگرنٹس کو روکنا کیونکہ اگر وہ امیگرنٹس کو روک پاتے اب تک اتنی زیادہ کو شیشوں کے بعد روک جاتے۔
0 تبصرے